- شوگر یعنی ذیابیطس جسم میں انسولین نامی ہارمون کی کمی کی بدولت ہونے والی ایک خطرناک بیماری ہے۔اس بیماری سے پیدا ہونے والی علامات درج ذیل ہیں۔
- 1) زخم یا خراشوں کے بھرنے میں تاخیر: آپ نے مشاہدہ کیا ہو گا کہ ہمارے جسم کے کسی حصے پر کٹ لگ جائے یا کوئی زخم ہو تو وہ چند دن کے بعد مندمل ہونے لگتا ہے۔جی ہاں ہمارے جسم کے اندر ایسی قوت موجود ہے جسے قوت مدافعت کہتے ہیں۔اس دفاعی نظام کے بدولت ہمارے زخم جلد بھر جاتے ہیں۔شوگر کے مریضوں کا بلڈ شوگر لیول بڑھنے کی صورت میں دفاعی نظام موثر طریقے سے کام نہیں کر پاتا۔
- 2) پیروں میں جھنجھناہٹ: شوگر کا مرض انسان کے لئے جسمانی پیچیدگیوں کو بڑھا دیتا ہے۔مریض کو اپنے پیروں میں جھنجھناہٹ یا سن ہونے کا احساس ہوتا ہے۔
- 3) مثانےکی شکایات: اس مرض میں مبتلا ہونے کی بڑی علامات میں سے ایک علامت مثانے کا انفیکشن ہے،جو بیکٹیریا کی افزائش نسل کی بدولت ہوتا ہے۔بار بار انفیکشن ہونا فکر مندی کی علامت ہے اس صورت میں ذیابیطس کا ٹیسٹ کروا لینا چاہیے۔
- 4) بینائی میں دھندلاہٹ: اکثر ذیابیطس کے مریضوں کی بینائی متاثر ہوتی ہے۔آنکھوں میں گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے عارضی طور پر اس کی ساخت بدل جاتی ہے۔اور ایسی صورت میں ذیابیطس کا ٹیسٹ کروا لینا چاہیے۔
- 5) چڑچڑاپن: ہائی بلڈ شوگر ڈپریشن جیسی علامات کو ظاہر کرتا ہے یعنی تھکاوٹ،باہر نکلنے سے گریز،نیند زیادہ آنا وغیرہ۔جب بلڈ شوگر کنٹرول سے باہر ہوتا ہے تو کچھ بھی اچھا محسوس نہیں ہوتا۔ایسی صورت میں مریض کے اندر چڑچڑےپن کا امکان ہوتا ہے۔ذیابیطس کا شکار ہونے کی صورت میں خوراک جسم میں توانائی بڑھانے میں ناکام رہتی ہے اور مریض کو تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔
- 6) کمزوری: ماہرین کے مطابق جب کسی مریض کا بلڈ شوگر لیول بہت زیادہ ہو جاتا ہے تو جسم میں گلوکوز کو ریگولیٹ کرنا مسئلہ بن جاتا ہے اور مریض کے اندر چینی کے استعمال کی خواہش پیدا ہونے لگتی ہے۔وزن میں کمی آنا بھی اس مرض کی علامت ہو سکتی ہے۔
- 7) ٹوائلیٹ کا زیادہ رخ کرنا: شوگر کے مریض کا جسم خوراک کو شوگر میں تبدیل کرنے میں زیادہ بہتر کام نہیں کر پاتا جس کے نتیجے میں خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور جسم اسے پیشاب کے ذریعے باہر نکالنے لگتا ہے۔بہت زیادہ پیشاب کرنے کے نتیجے میں پیاس بھی زیادہ محسوس ہوتی ہے لیکن مریض کے لئے میٹھے مشروبات خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔
- غذائی مشورے: ذیابیطس کو بہتر طور پر قابو میں رکھنے کے لئے ادویات کے ساتھ ساتھ غذائی احتیاط بھی ضروری ہوتی ہے۔اس سلسلے میں مندرجہ ذیل باتوں کو مدنظر رکھیں۔ سبز پتوں والی سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں۔زیادہ ریشہ دار غذائیں استعمال کریں جیسے سبزیاں،پھل،دالیں وغیرہ۔تیل اور چکنائی کا استعمال کم کریں۔پیٹ کو خالی نہ رکھیں۔شکر اور شکر والی غذائیں کم استعمال کریں۔نمک کی مقدار کم کرنے کی کوشش کریں۔گائے کا گوشت کھانے کی بجائے بکرے،مچھلی،مرغی کا استعمال کریں۔مٹھائی اور چاکلیٹ وغیرہ کا استعمال نہ کریں۔روزانہ سیر کریں۔
اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً
اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً.
ذیابیطس کے متعلق اہم معلومات از قلم اقراعبدالراؤف
Previous ArticleBe Mol Pani By Noor Bakht
Next Article 14 August By Raheela Kousar (Psycologist)