میرا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جنہیں مجلس میں جہاں جتنی جگہ مل گئی وہ اسی پر اکتفا کر لیتے ہیں۔مگر اس رمضان المبارک نماز تراویح کے اوقات میں ایک انوکھا تجسس مجھے پہلی صف میں کھینچ لایا۔میں نے دیکھا ایک 75 سالہ بڑھیا روز وقت سے پہلے مسجد آ تی اور پہلی صف میں نماز ادا کرتی نامحسوس طریقے سے میری نظریں اس کا تعاقب کرنے لگ گئیں تھیں۔اماں بی جھکی کمر کے ساتھ اگلے روز بھی پہلی صف میں موجود تھی جہاں ادھیڑ عمر خواتین جوڑوں کے درد سے پریشان کرسی پر نماز ادا کرتیں تھیں وہاں یہ نحیف بڑھیا صف پر ساری رکعتیں ادا کرتی۔میں وقفے وقفے سے اماں بی کو دیکھتی رہتی۔پھر اس روز میں نے مسجد سے اماں بی کو نکلتے دیکھا تو میں ان کے پیچھے چلنے لگی۔مسجد کے سامنے والی گلی تاریک تھی۔کوئی عورت اماں بی کو بازو سے پکڑ کر لے جا رہی تھی۔ظاہر ہے ناہموار اور خستہ حال گلی میں اس بڑھیا کو جسے دیکھائی کم دیتا ہو ایسے ہی لے جائیں گے۔اگلے روز میں وقت سے پہلے مسجد پہنچ گئی اور جلدی سے اماں بی کے ساتھ پہلی صف میں کھڑی ہو گئی(مجھے نہیں معلوم میں نے ایسا کیوں کیا حالانکہ میرا خیال ہے جہاں جگہ ہو وہی نماز ادا کر لو)۔اماں بی نے سلام پھیر کر میری طرف مسکرا کر دیکھا میں اس ناتواں جھریدار چہرے پر تھکن کے آثار ڈھونڈ رہی تھی تبھی میں نے نظریں جھکا لیں۔کیونکہ میں نے اماں بی کے چہرے کی جھریوں سے اطمینان ٹپکتا دیکھ لیا تھا۔اس چہرے کی رونق میں کبھی بھول نہیں سکتی۔امام صاحب نے نماز مکمل کروائی تو سب بیرونی دروازے کی طرف بڑھ گئے اور میں وہیں کھڑی اماں بی کو جاتے دیکھنے لگی۔اماں بی نے جھک کر ایک پاؤں کا جوتا اٹھایا مگر انہیں دوسرا جوتا مل نہیں رہا تھا۔میں جو دور کھڑی تھی میں نے جلدی سے اماں بی کو بازو سے پکڑ کر ہجوم سے دور کیا اور خود ان کا جوتا ڈھونڈنے لگی۔دو منٹ بعد مینے جوتا اماں بی کے پاؤں میں پہنا دیا اور وہ ڈھیروں دعائیں دیتیں آگے بڑھ گئی۔میں خاموشی سے وہیں کھڑی رہی۔انہیں کیا بتاتی کہ کتنا بڑا سبق سیکھا گئیں تھیں وہ مجھے۔
یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جن کی روح میں عبادتیں رچ بس جاتی ہیں پھر ایسی روحیں نڈھال جسموں کو بھی مسجد کی طرف کھینچ لاتی ہیں۔انہیں عبادتیں مشقت نہیں لگتیں۔ایسے لوگوں کے لئے نماز کو قضاء کرنا خود کو قضاء کرنے کے مترادف ہوتا ہے۔وہ خود کو ایک لمحے کے لئے بھی غفلت کی آغوش میں جانے نہیں دیتے۔اور ایک ہم ہیں جوان جسموں میں بند بیمار روحیں۔۔۔۔۔۔۔
اللہ پاک ہمیں بھی صف اَوَّل کا شوق نصیب فرمائے آمین
ترجمہ:
اور (مشکل پڑنے پر) صبر اور نماز سے مدد لو۔ بلاشبہ نماز گرانبار ہے مگر ان عاجزی کرنے والوں پر گرانبار نہیں۔
اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً
اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً.
Previous ArticleBetiyon Ka Khof By Iqra AbdulRaouf