Close Menu

    اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً

    اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً.

    اختيارات المحرر

    Khazan ky Bad ki Bahar By Faqeeha Batool

    June 2, 2025

    Hamdard By Faqeeha Batool| Article

    December 16, 2024

    Naseeb e Yaqeen By Faqeeha Batool| Complete Novel

    October 14, 2024
    Facebook X (Twitter) Instagram
    Monday, June 2, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram RSS
    Adab Avenue
    Button
    • Home
    • Complete Novel
    • Heart Touching
    • Season
    • Article
    • Afsana
    • Poetry
      • English Poetry
    • More Catagories
      • Rohaniyat
    Adab Avenue
    You are at:Home»Article»Qissaye Haqeeqat By Faqeeha Batool
    Article

    Qissaye Haqeeqat By Faqeeha Batool

    Faqeeha BatoolBy Faqeeha BatoolSeptember 1, 2024Updated:September 17, 20246 Comments5 Mins Read
    Share
    Facebook Twitter LinkedIn Pinterest Email

    یہ کیسا دکھ ہے؟ یہ کیسی تکلیف ہے جو ہم اپنوں کے بچھڑ جانے پر مناتے ہیں یہ کیسی اذیت ہے جس میں مبتلا ہم لوگ اپنے سے بچھڑے ہوئے لوگوں کو پہنچاتے ہیں۔ یہ دکھ درد کا کیسا اظہار ہے جو ہم لوگوں کے سامنے کرتے ہیں کیا یہ وہ لوگ نہیں ہیں جن کی شکایتیں ہم لوگ اپنے سے دور چلے جانے والوں کو اشتہار بنا کر کرتے ہیں۔ کیا یہی وہ چیز تھی جو ہمیں اپنے پیاروں کو دینی تھی۔
    نقصان آپ کا ہوا ہے لوگ چند تسلیوں کے بعد اپنے اپنے راستے چل دیتے ہیں لوگوں سے کیسا شکوہ وہ آپ کے جانے والوں کی جگہ نہیں ہوتے تو وہ ان کی کمی کو بھی پورا نہیں کر سکتے۔
    ہم اپنے دکھ کا اظہار کرنے کے لیے لوگوں کو کیوں چنتے ہیں ہم کیوں چاہتے ہیں کہ لوگ ہمارے ہم درد رہے ہم کیوں چاہتے ہیں کہ لوگ ہمارے دکھوں پر دلاسا دینے کے لیے ہمہ وقت ہمارے پاس رہے یہ لوگ ہماری ماں نہیں ہیں جو ہمارے ماتھے سے نرمی سے بال ہٹا کر وہاں سے چوم لے تو لگے کہ سارے دکھ ختم ہوں گئے یہ لوگ ہمارے باپ کی جگہ بھی نہیں ہیں جو ہمیں اپنی پناہوں میں چھپا کر ہر سردو گرم سے بچا لیں گے یہ لوگ ہیں یہ لوگ آپ کے نہیں ہیں نہ آپ ان لوگوں کے ہیں بہت ساری مجبوریاں لوگوں کی بھی ہوتی ہیں ان سے کیسا شکوہ آنسو آپ کے ہیں آپ نے ہی پونچنے ہیں لوگ پونچے گئے تو اشتہار لگانا بھی نہیں بھولیں گئے۔
    اور یہ کیسی محبت ہے ہمیں اپنے ماں باپ سے جن کے چلے جانے کے بعد جن کا اظہار ہم ان کی تصویروں کے پیچھے گانا لگا کر کرتے ہیں۔ کیا یہ وہ نیکی ہے جو فرشتے ہمارے ماں باپ کے برے اعمال میں لکھتے ہیں یہ وہ محبت نہیں ہے جو ہم اپنے ماں باپ سے کرتے ہیں کیا ان سب سے ہٹ کر آپ اپنے ماں باپ کے لیے پانچ وقت کی نماز میں مغفرت کی دعا نہیں کر سکتے؟ کیا آپ ان لوگوں کی لیے قرآن پاک پڑھ کر ایصال ثواب نہیں کر سکتے؟
    آپ ﷺ نے فرمایا
    جب بندہ مر جاتا ہے تو اس کے اعمال کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے مگر تین چیزیں ہیں جن کا ثواب ملتا رہتا ہے۔
    صدقہ جاریہ
    وہ علم جس سے نفع اٹھایا جاتا رہے
    اور صالح اور نیک اولاد جو اس کے لیے دعا گو رہے۔

    آج کل لوگ کیا کرتے ہیں؟
    جو چلے جاتے ہیں ان کی تصویروں کو ڈھونڈھتے ہیں ایک جگہ پر اکھٹا کرتے ہیں اور پھر کوئی گانا تلاش کر کے ان کی تصویروں پر لگا دیتے ہیں اور اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔ اور آپ کا یہ عمل آپ کے والدین کی برائی والے کھاتے میں ڈال دیا جاتا ہے جو محبت اس شخص نے ہمارے ساتھ دنیا میں کی کیا اس کا حق ہم اس طرح ادا کر رہے ہیں انہوں نے ہمیں دین سکھایا ہمیں اسلام کی خوشخبری ہمارے پیدا ہونے پر ہمارے کان میں اذان دے کر دی کیا یہ بہترین تحفہ نہیں جو ہم ان کو دے سکتے ہیں جس پر وہ مسکراتے ہوئے آپ پر فخر محسوس کریں گے۔
    آپ پڑھے لکھے لوگ ہیں اپنا محاسبہ کریں یہ طریقہ نہیں ہے جانے والوں کو یاد کرنے کا آپ کے ایسے عمل سے وہ تکلیف میں عذاب میں مبتلا رہتے ہیں اور اگر آپ ان کے لیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں تو ان کے درجات بلند کر دیے جاتے ہیں آپ کو تو اسی چیز سے ہی غرض ہے نہ کہ وہ اگلے جہاں بھی سکون میں رہے تو ان کو سٹیٹس پر لگا کر یاد کرنے کی بجائے ان کے لیے جائے نماز بچھا کر دعائے مغفرت کرے آپ ان کے لیے ان کی نیک اولاد بنیں ان کے لیے عذاب کا سامان مت بنیں۔
    فرمان حضرت سیدنا امام مجاہد
    “بے شک قبر میں انسان کو اس کی اولاد کی نیکی کی خبر دی جاتی ہے تا کہ اس کی آنکھیں ٹھندی ہوں۔”
    ماں باپ آپ کے لیے اپنا ایک جہاں وار دیتے ہیں اور ہمیں ان سے کتنی محبت ہے اس کا اظہار سٹیٹس پر رونے دھونے والے گانے لگا کر کر رہے ہیں کیا یہ سب ہمارے والدین ڈیزرو کرتے ہیں کیا وہ بھی ہم سے ویسی محبت ڈیزرو نہیں کرتے جیسی انہوں نے ہم سے کی۔ آپ کا نیک عمل آپ کے والدین کی نیکیوں میں بھی لکھا جاتا ہے۔
    جنت میں آدمی کا درجہ بلند کر دیا جاتا ہے تو وہ عرض کرتا ہے کہ یہ کیسے ہوا میرے عمل اتنے تو نہ تھے۔ ارشاد ہوتا ہے کہ تمہاری اولاد کے تمہارے لیے دعا مغفرت کرنے کی وجہ سے۔

    اپنے غم پر اللہ سے مدد مانگے وہی دلوں کی حالت جانتا ہے اور وہی دلوں کو سکون دینے والا ہے اسی سے صبر مانگے وہی صبر دے گا اور اللہ کے علاوہ اپنے غم کا تذکرہ کسی سے نہ کریں۔

    article faqeeha batool Naseeb e Yaqeen poetry qissaye haqeeqat by faqeeha batool
    Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Previous ArticleBarish Ka Woh Pani By Faqeeha Batool
    Next Article Allah Ki Maslihat By Maha Anaya|Complete Novel
    Faqeeha Batool
    • Website

    Related Posts

    Khazan ky Bad ki Bahar By Faqeeha Batool

    June 2, 2025

    Hamdard By Faqeeha Batool| Article

    December 16, 2024

    Naseeb e Yaqeen By Faqeeha Batool| Complete Novel

    October 14, 2024

    6 Comments

    1. Faseeha Fatima on September 1, 2024 3:27 pm

      Beshk
      Asa hi krna chaeyyy
      Bht achi baten likhi hnnn ❤

      Reply
    2. Maha Anaya on September 1, 2024 3:34 pm

      Bitter reality of world.🔥🔥

      Reply
    3. Mubara Ahmad on September 1, 2024 3:36 pm

      The whole fact 🥀

      Reply
    4. Sajida on September 1, 2024 5:33 pm

      Deep…. But reality

      Reply
    5. Tasmia Batool on September 2, 2024 7:16 am

      Today, our young generation express their love by putting songs on the pictures of the dead without thinking about how much it will hurt their loved ones.💔 May Allah help us all to walk on the straight path❤️Ameen🌸
      And raise the ranks of those who have left this world Ameen🤍

      Reply
    6. Areeba on September 2, 2024 12:33 pm

      Very deep🍂

      Reply

    Leave A Reply Cancel Reply

    Demo
    الأخيرة

    وہ ٹھہرے ہوئے سات لمحے از قلم فقیہہ بتول

    August 4, 2024

    Kabhi Alvida Mat Kahna Baba By Faqeeha Batool

    July 7, 2024

    Naseeb e Yaqeen By Faqeeha Batool

    July 7, 2024

    Mian Zindagi Ka Panchi Hun By Faqeeha Batool|Poetry

    September 13, 2024
    أخبار خاصة
    Afsana June 2, 2025

    Khazan ky Bad ki Bahar By Faqeeha Batool

    خزاں کے بعد کی بہار فقیہ بتول یوں لگا تھا جیسے بہار آئی ہو لیکن…

    Hamdard By Faqeeha Batool| Article

    December 16, 2024

    Naseeb e Yaqeen By Faqeeha Batool| Complete Novel

    October 14, 2024
    إتبعنا
    • Facebook
    • YouTube
    • TikTok
    • WhatsApp
    • Twitter
    • Instagram
    الأكثر قراءة
    Demo
    الأكثر مشاهدة

    وہ ٹھہرے ہوئے سات لمحے از قلم فقیہہ بتول

    August 4, 20245,254 Views

    Kabhi Alvida Mat Kahna Baba By Faqeeha Batool

    July 7, 2024417 Views

    Naseeb e Yaqeen By Faqeeha Batool

    July 7, 2024416 Views
    اختيارات المحرر

    Khazan ky Bad ki Bahar By Faqeeha Batool

    June 2, 2025

    Hamdard By Faqeeha Batool| Article

    December 16, 2024

    Naseeb e Yaqeen By Faqeeha Batool| Complete Novel

    October 14, 2024

    مع كل متابعة جديدة

    اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً

    Adab Avenue© 2025
    • Home

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.