ہماری زندگیوں کی کہانی میں کچھ بھی تو مکمل نہیں ہوتا کچھ ادھورا سارہ جاتا ہے کچھ خالی خالی سا رہ جاتا ہے۔ ہم جتنے مرضی اچھے صحیح ہم ہر ایک کے من پسند نہیں ہو سکتے ہم بننا چاہے تب بھی نہیں کیوں کہ دوسرے شخص کے دماغ میں جو ہمارے خلاف امیج بنا ہوتا ہے ہم اسکو زائل کرنے میں بہت مشکل سے کامیاب ہوتے ہیں اور سب کوششیں کرنے کے بعد ہمیں اس کوشش کو ترک کر دینا چاہیے۔
ہم بہت سے لوگوں کے ہمدرد ہوتے ہیں تو کیا وہ بھی ہمیں اپنا ہمدر سجھتے ہیں؟
نہیں بعض لوگ ہمیں اپنا دشمن سمجھتے ہیں ہمدردی کے چکر میں ہم اپنی ذات کا غرور خاک میں ملا لیتے ہیں دوسروں سے ہمدردی کے چکر میں ہم خود کی ذات کو چوٹ پہنچا رہے ہوتے ہیں وہ لمحہ اذیت کا ہوتا ہے نا؟ جب آپ کو پتہ چلے کہ جس شخص کے ساتھ آپ ہمدردی کر رہے ہیں وہ آپ کے بارے میں کیسے خیالات سوچتا ہے؟
ہمدردی اچھی چیز ہوتی ہے لیکن ہر کوئی اس کا حق دار نہیں ہوتا۔ جہاں آپ کو لگے آپ کی اپنی ذات کا درجہ نیچے جا رہا ہے وہاں بڑے شان سے کنارا کر لیا کریں۔ جب اُن کی اہمیت آپ کی زندگی میں بدل جاتی ہے تب اُن کو بھی اندازاہ ہوتا ہے کہ ہم اُن کی زندگی میں اتنے بھی اہم نہیں جتنا وہ ہمیں اہم رکھا کرتے تھے۔ تب وہ لوگ لائن پر آتے ہیں اور پھر لوگ سمجھ جاتے ہیں کہ ہاں کچھ لوگ اہم ہوتے ہیں انہیں ہر دفعہ نکھرا نہیں دکھانا چاہیے۔
(فقیہہ بتول)
5 Comments
Bilkul
Very nice
Very nice
Very nice post good 👍
Yuppp😐 it’s true❤️