بچوں کی کتابیں اور بستہ ملے کوئی
مفلس کا خواب ہے کہ کھلونا ملےکوئی
وہ حسن تام ہم کو میسر تھا مگر اب
آنکھیں ہی ترستی ہیں نظارہ ملے کوئی
اک طرز سے اک رمز میں دھڑکے ہے میرا دل
سرراہ جو ہمنام تمہارا ملے کوئی
بندہ شناس ہوں میں بزرگوں کی عطاء سے
مرے آگے پارسائی کا دعوی تو کرے کوئی
نظریں ملیں جو خود سے تو کرتا ہوں دعائیں
اللہ!!! میری بیٹی کو مجھ سا نہ ملےکوئی