یہ کیسا دکھ ہے؟ یہ کیسی تکلیف ہے جو ہم اپنوں کے بچھڑ جانے پر مناتے ہیں یہ کیسی اذیت ہے جس میں مبتلا ہم لوگ اپنے سے بچھڑے ہوئے لوگوں کو پہنچاتے ہیں۔ یہ دکھ درد کا کیسا اظہار ہے جو ہم لوگوں کے سامنے کرتے ہیں کیا یہ وہ لوگ نہیں ہیں جن کی شکایتیں ہم لوگ اپنے سے دور چلے جانے والوں کو اشتہار بنا کر کرتے ہیں۔ کیا یہی وہ چیز تھی جو ہمیں اپنے پیاروں کو دینی تھی۔
نقصان آپ کا ہوا ہے لوگ چند تسلیوں کے بعد اپنے اپنے راستے چل دیتے ہیں لوگوں سے کیسا شکوہ وہ آپ کے جانے والوں کی جگہ نہیں ہوتے تو وہ ان کی کمی کو بھی پورا نہیں کر سکتے۔
ہم اپنے دکھ کا اظہار کرنے کے لیے لوگوں کو کیوں چنتے ہیں ہم کیوں چاہتے ہیں کہ لوگ ہمارے ہم درد رہے ہم کیوں چاہتے ہیں کہ لوگ ہمارے دکھوں پر دلاسا دینے کے لیے ہمہ وقت ہمارے پاس رہے یہ لوگ ہماری ماں نہیں ہیں جو ہمارے ماتھے سے نرمی سے بال ہٹا کر وہاں سے چوم لے تو لگے کہ سارے دکھ ختم ہوں گئے یہ لوگ ہمارے باپ کی جگہ بھی نہیں ہیں جو ہمیں اپنی پناہوں میں چھپا کر ہر سردو گرم سے بچا لیں گے یہ لوگ ہیں یہ لوگ آپ کے نہیں ہیں نہ آپ ان لوگوں کے ہیں بہت ساری مجبوریاں لوگوں کی بھی ہوتی ہیں ان سے کیسا شکوہ آنسو آپ کے ہیں آپ نے ہی پونچنے ہیں لوگ پونچے گئے تو اشتہار لگانا بھی نہیں بھولیں گئے۔
اور یہ کیسی محبت ہے ہمیں اپنے ماں باپ سے جن کے چلے جانے کے بعد جن کا اظہار ہم ان کی تصویروں کے پیچھے گانا لگا کر کرتے ہیں۔ کیا یہ وہ نیکی ہے جو فرشتے ہمارے ماں باپ کے برے اعمال میں لکھتے ہیں یہ وہ محبت نہیں ہے جو ہم اپنے ماں باپ سے کرتے ہیں کیا ان سب سے ہٹ کر آپ اپنے ماں باپ کے لیے پانچ وقت کی نماز میں مغفرت کی دعا نہیں کر سکتے؟ کیا آپ ان لوگوں کی لیے قرآن پاک پڑھ کر ایصال ثواب نہیں کر سکتے؟
آپ ﷺ نے فرمایا
جب بندہ مر جاتا ہے تو اس کے اعمال کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے مگر تین چیزیں ہیں جن کا ثواب ملتا رہتا ہے۔
صدقہ جاریہ
وہ علم جس سے نفع اٹھایا جاتا رہے
اور صالح اور نیک اولاد جو اس کے لیے دعا گو رہے۔
آج کل لوگ کیا کرتے ہیں؟
جو چلے جاتے ہیں ان کی تصویروں کو ڈھونڈھتے ہیں ایک جگہ پر اکھٹا کرتے ہیں اور پھر کوئی گانا تلاش کر کے ان کی تصویروں پر لگا دیتے ہیں اور اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔ اور آپ کا یہ عمل آپ کے والدین کی برائی والے کھاتے میں ڈال دیا جاتا ہے جو محبت اس شخص نے ہمارے ساتھ دنیا میں کی کیا اس کا حق ہم اس طرح ادا کر رہے ہیں انہوں نے ہمیں دین سکھایا ہمیں اسلام کی خوشخبری ہمارے پیدا ہونے پر ہمارے کان میں اذان دے کر دی کیا یہ بہترین تحفہ نہیں جو ہم ان کو دے سکتے ہیں جس پر وہ مسکراتے ہوئے آپ پر فخر محسوس کریں گے۔
آپ پڑھے لکھے لوگ ہیں اپنا محاسبہ کریں یہ طریقہ نہیں ہے جانے والوں کو یاد کرنے کا آپ کے ایسے عمل سے وہ تکلیف میں عذاب میں مبتلا رہتے ہیں اور اگر آپ ان کے لیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں تو ان کے درجات بلند کر دیے جاتے ہیں آپ کو تو اسی چیز سے ہی غرض ہے نہ کہ وہ اگلے جہاں بھی سکون میں رہے تو ان کو سٹیٹس پر لگا کر یاد کرنے کی بجائے ان کے لیے جائے نماز بچھا کر دعائے مغفرت کرے آپ ان کے لیے ان کی نیک اولاد بنیں ان کے لیے عذاب کا سامان مت بنیں۔
فرمان حضرت سیدنا امام مجاہد
“بے شک قبر میں انسان کو اس کی اولاد کی نیکی کی خبر دی جاتی ہے تا کہ اس کی آنکھیں ٹھندی ہوں۔”
ماں باپ آپ کے لیے اپنا ایک جہاں وار دیتے ہیں اور ہمیں ان سے کتنی محبت ہے اس کا اظہار سٹیٹس پر رونے دھونے والے گانے لگا کر کر رہے ہیں کیا یہ سب ہمارے والدین ڈیزرو کرتے ہیں کیا وہ بھی ہم سے ویسی محبت ڈیزرو نہیں کرتے جیسی انہوں نے ہم سے کی۔ آپ کا نیک عمل آپ کے والدین کی نیکیوں میں بھی لکھا جاتا ہے۔
جنت میں آدمی کا درجہ بلند کر دیا جاتا ہے تو وہ عرض کرتا ہے کہ یہ کیسے ہوا میرے عمل اتنے تو نہ تھے۔ ارشاد ہوتا ہے کہ تمہاری اولاد کے تمہارے لیے دعا مغفرت کرنے کی وجہ سے۔
اپنے غم پر اللہ سے مدد مانگے وہی دلوں کی حالت جانتا ہے اور وہی دلوں کو سکون دینے والا ہے اسی سے صبر مانگے وہی صبر دے گا اور اللہ کے علاوہ اپنے غم کا تذکرہ کسی سے نہ کریں۔
6 Comments
Beshk
Asa hi krna chaeyyy
Bht achi baten likhi hnnn ❤
Bitter reality of world.🔥🔥
The whole fact 🥀
Deep…. But reality
Today, our young generation express their love by putting songs on the pictures of the dead without thinking about how much it will hurt their loved ones.💔 May Allah help us all to walk on the straight path❤️Ameen🌸
And raise the ranks of those who have left this world Ameen🤍
Very deep🍂