“جس کی جتنی سوچ ہوگی وہ اْتنا ہی سوچے گا “
جی بالکل، ہر انسان اپنی سوچ کے مطابق سوچتا ہے، جو جتنی صلاحیت رکھتا ہے وہ اتنا ہی سوچ گا۔ ہمارے معاشرے میں یہ بات بہت معنی رکھتی ہے کہ لوگ کیا سوچیں گے۔ مجھے یہ بات آج تک سمجھ نہیں آئی کہ کیا یہ وہ لوگ ہیں جو ہمیں مشکل میں نہیں دیکھ سکتے، یا پھر یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد کم سے کم انسانیت کے ناطے ہمارے مشکل حالات میں ہمارے بارے میں سوچا ہو کہ آیا میرے عزیز کو کہیں میری ضرورت تو نہیں، یا پھر یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کو زندگی میں آگے بڑھتا دیکھ کر بغیر حسد کئے دل سے، اپنی خوشی سے اور اپنی دعاؤں کے سائے کے ساتھ آپکی خوشی میں شامل ہوئے ہوں۔
ہاں، البتہ ہر انسان کی اپنی سوچ ہے اپنی صلاحیت کے مطابق سوچتا ہے، جس کی سوچ جتنی کمزور ہو گی وہ نا تو کبھی کسی کو آگے بڑھتا دیکھ خوش ہو گا اور نا ہی اْسے اِس بات کا احساس ہو گا کہ کہیں میری کمزور سوچ کسی کی دل آزاری کا سبب نا بنے، لیکن وہ اپنی منفی حرکت اور منفی سوچ کے بعد بھی مطعمن ہی رہے گا۔ دنیا میں ہر انسان ایک سا نہیں ہوتا ہر کوئی اپنی تربیت اپنی اچھی اور مظبوط سوچ کا اظہار اپنے الفاظ سے کرتا ہے وہ دوسروں کے بارے اچھا سوچتا، دوسروں کی خوشی میں دل سے شریک ہوتا ہے، ایسے لوگ بہت کم ملتے ہیں دنیا میں جو آپ کو آگے بڑھتا دیکھ خوش ہوتے ہیں، حلانکہ سب انسان ہیں، لیکن فرق صرف سوچ کا ہے کہ جس کی جتنی سوچ ہوگی وہ اْتنا ہی سوچے گا ۔
اِس لیے ہمیں لوگوں کے بارے میں سوچنے کی بجائے اہنے مستقبل کے بارے سوچنا چاہیے لوگوں کا کام ہیں باتیں کرنا، ہمیں لوگوں کی منفی باتوں میں آکر اپنے مستقبل کو خراب نہیں کرنا چاہیے بلکہ لوگوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی لگن اور سچے دل سے اپنی منزل کو حاصل کر کے انہیں اور باتوں کا موقع دینا چاہیے، کیونکہ جن کا کام ہی منفی سوچ رکھنا تو ہم کیا کریں پھر،،، ہر انسان کی اپنی سوچ ہے اور ہم کسی کی سوچ کو درست نہیں کر سکتے بلکہ میں تو مشورہ دوں گی کہ ایسے لوگوں کو اپنی خاموشی، لگن اور محنت سے منزل کو حاصل کر کے اور منفی سوچ رکھنے کا موقع دیجئے۔ہاں، اگر کبھی منفی لوگوں کی بات دل کو لگ جائے نا،،، تو افسردہ ہونے کی بجائے درگزر کریں اور یہ میری آخری نصیحت سمجھ لیں یا مشورہ کہ
” ہوتا ہے چلتا ہے دُنیا ہے “
سوچیں اور پھر سے اپنی منزل کو روانہ ہوں نئی سوچ کیساتھ، نئے جوش اور ولولے کے ساتھ۔
اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً
اشترك في نشرتنا الإلكترونية مجاناً.
Previous Article14 August By Raheela Kousar (Psycologist)
Next Article Stayed For Seven Moments By Faqeeha Batool