کچھ چیزیں چاہتے یا نا چاہتے ہوئے ہماری قید میں آ جاتی ہیں جن کو تھامنے کا تجربہ ہر ایک کے لیے یکساں نہیں ہوتا
جیسے کہ ہر ایک کے حصے میں آنے والے
احساسات
جذبات
محبتیں
نفرتیں
فکریں
لہجے
رویے
ماضی
حال
کچھ لوگوں کا تجربہ اتنا دلکش ہوتا ہے کہ وہ ان کو اٹھائے ہوئے بہت معتبر محسوس کرتے ہیں
اور کچھ لوگوں کے لیے یہ بڑا ہی صبر آمیز اور کٹھن ہوتا ہے
لیکن اگر وہ اپنے آپ کو ان چیزوں سے آزاد کر لینا سیکھ لیتے ہیں تو پھر
رویے
جذبات
احساسات
اُن کے لئے کچھ معنی نہیں رکھتے بلکہ یہ آزادی انہیں بے نیازی کی سی کیفیت عطا کرتی ہے اور اس طرح وہ اپنے آپ کو معتبر کر دیتے ہیں۔